مفتی تقی عثمانی صاحب کے ایک بھائی ہیں جن کا نام " مولاناولی رازیؒ" ہے، انہوں نے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا جو کسی بھی انسان کے دماغ کو چکرا سکتا ہے، ان کا وہ کارنامہ انکی کتاب "ہادئ عالم" ہے جو سیرت مبارک صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھی گئی ہے، اس میں دماغ چکرا دینے والی بات یہ ہے کہ اس کتاب میں ایک بھی نقطہ نہیں ہے، پوری کی پوری سیرت مبارک صلی اللہ علیہ وسلم بغیر کسی نقطے کے لکھی گئی ہے،
اسی طرز پر ایک دوسرا کارنامہ انڈیا کے صوبہ اترپردیش کے رہنے والے ایک گمنام مصنف "صادق بستوی" نےنجام دیا ہے ، انہوں نے جو کیا وہ شاید ہی کوئی اور کرنے کی ہمت کر سکے، صادق بستوی صاحب نے "ہادئ عالم" سے متاثر ہو کر اسی طرز پر بغیر نقطے کی ایک دوسری سیرت کی کتاب لکھی ہے جس کا نام "داعئ اسلام" رکھا ہے، یہ کتاب "مولاناولی رازیؒ" صاحب کی کتاب سے بھی زیادہ دماغ چکرانے والی کتاب ہے کیونکہ یہ ساری ساری کی کتاب منظوم ہے یعنی یہ پوری کی پوری کتاب شاعری پر مشتمل ہے اور وہ بھی بغیر کسی نقطے کے،
کتاب "داعئ اسلام" کے مصنف "صادق بستوی صاحب" کہتے ہیں،
’’ سیرت طیبہ ایسا موضوع ہے جس پر الگ الگ انداز میں کثرت سے کتابیں لکھی گئیں۔ میں بھی اس موضوع پر ایک کتاب لکھنے کا خواہش مند تھا لیکن ایسا کوئی پہلو نظر نہیں آرہا تھا جس میں کچھ جدت ہو۔ اسی دوران دارلعلوم دیوبند جانا ہوا۔ وہاں دارا لعلوم کے ممتاز استاذ مولانا عبد الرحیم بستوی کے یہاں قیام ہوا۔ ان کے پاس ولی رازی کی نثر میں غیر منقوط کتاب ’ہادی عالم ‘ رکھی ہوئی تھی۔ مولانا عبد الرحیم بستوی مجھ سے کہا کہ تم اس کو منظوم کردو۔ میں وہاں سے آکر اس کام میں لگ گیا اور آج آپ کے سامنے ’داعئی اسلام‘ کے نام سے غیر منقوط شاہنامہ اسلام موجود ہے‘‘۔
اس کتاب کو ہندوستان سے زیادہ پاکستان میں مقبولیت حاصل ہوئی اور وہاں متعدد جعلی ایڈیشن شائع ہوئے۔ یہ کتاب دراصل حفیظ جالندھری کی شاہنامہ اسلام کی طرز پر غیر منقوط کلام ہے۔ اس کتاب کے لئے صادق بستوی کو اتر پردیش اردو اکادمی کے ادبی انعام اور حمدو نعت اکیڈمی نئی دہلی کی طرف سے حسان بن ثابت ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
اگرچہ صادق بستوی نے ولی رازی کی کتاب "ہادئ عالم" دیکھ کر داعی اسلام لکھنے کی ترغیب حاصل کی ،لیکن ان کا کارنامہ ولی رازی سے بڑا ہے۔ کیوں کہ اہلِ علم و دانش اور نکتہ سنجانِ فکر و نظر بخوبی واقف ہیں کہ صنعت غیر منقوطہ میں نثر کے مقابلے میں منظوم کتاب لکھنا اور وہ بھی سیرتِ پاک ایسے نازک موضوع پر کس قدر مشکل ہے۔جہاں اس صنعت کے ساتھ ساتھ اوزان وبحور اور قوافی کی پابندیاں ایک طرف،اسلام کی عائد کردہ پابندیاں بھی قدم قدم پر پا بہ زنجیر بنتی ہیں۔ایک نمونہ ملاحظہ فرمائیں ؎
سلام اس کو کہ اس کا ہر عمل وحی الٰہی ہے
سلام اس کو کہ اس کا کلمہ گو ہر مور و ماہی ہے
سلام اس کو کہ اک امی مگر اک ہادیٔ کامل
مطہر اور طاہر اک رسولؐ اک حاکم عادل
درج ذیل لنک پر دونوں کتابوں کا مطالعہ کریں۔
داعی اسلام صادق علی صادق بستویؒ
Post a Comment
Post a Comment