ادائیگی کے وقت الفاظ کا درست استعمال کریں

 


ایک بادشاہ نے خواب دیکھا کہ اُس کے سارے دانت ٹوٹ کر گر گئے ہیں۔
بادشاہ نے خوابوں کی تعبیر بتانے والے کو دربار میں طلب کرکے اُسے اپنا خواب سُنایا اور اُس سے اپنے خواب کی تعبیر پوچھی۔
خوابوں کی تعبیر بتانے والے نے بادشاہ سے کہا!
 بادشاہ سلامت اِس خواب کی تعبیر یہ ہے بنتی ہے کہ آپ کے سارے گھر والے آپ کے سامنے مَرجائیں گے۔
بادشاہ کو اِس تعبیر پر شدیدغصہ آیا ،بادشاہ نے اسی وقت خواب کی تعبیر بتانے والے کو قتل کر ادیا۔
ایک اور خواب کی تعمیر بتانے والے کو طلب کیا گیا۔ بادشاہ نے اُس کوبھی  اپنا خواب سُنایا اور خواب کی تعبیر پوچھی
بادشاہ کا خواب سن کرخواب کی تعبیر بتانے والے نے کہا!
 بادشاہ سلامت آپ کی خواب کی تعبیر یہ بنتی ہے کہ ماشاءالله آپ اپنے گھر والوں میں سب سے لمبی عمر پائیں گے، آپ کو مُبارک ہو۔
بادشاہ نے خوش ہو کر تعبیر بتانے والے کو انعام اور اکرام کے ساتھ دربار سے رخصت کیا۔
حالانکہ اس نے بھی وہی بات باشاہ سلامت سے کی جو پہلے والے نے کی ،اورکیا اِس تعبیر بتانے والے کی بات کا یہ مطلب نہیں بنتا کہ اگر بادشاہ اپنے گھر والوں میں سب سے لمبی عمر پائے گا تو اُس کے سارے گھر والے اُس کے سامنے ہی مَریں گے؟
تو جواب آئے کا کہ جی ہاں مطلب تو یہی بنتا ہےیعنی بات ایک ہی ہے مگر ان دونوں تعبیر بتانے والوں کے الفاظ کے چناؤ میں فرق ہے۔
ایک نے کہا آپ کے سارے گھر والے آپ کے سامنے مَریں گے تو  یہ الفاظ بادشاہ کے لئے زخم بن گئے، بادشاہ نے غصہ میں آ کر اُسے قتل کرا دیا۔
دوسرے نے بڑے ادب کے ساتھ اچھے الفاظ میں جواب دیا کہ آپ کو مُبارک ہو کہ آپ اپنے گھر والوں میں سب سے زیادہ عمر پائیں گے تو بادشاہ کے لئے یہ الفاظ مَرہم بن گئے۔
 جبکہ مطلب دونوں کا ایک ہی ہُوا۔ لیکن الفاظ کے چناؤ اور ادائیگی میں فرق تھا۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ آپ کا بولا گیا ایک ایک حرف کسی  کے لئے مرہم بھی بن سکتا ہےاور زخم بھی دے سکتا ہے۔
الفاظ کے چناؤ کا اختیار آپ کے پاس ہے آپ کے الفاظ کے سامنے والے کے لیے مرہم بنتے ہیں یا زخم اس لیے الفاظ کی ادائیگی کے وقت الفاظ کی ادائیگی کا خیال کیا کریں۔


Post a Comment